نحمده ونصلى ونسلم على رسوله الكريم
خاکسار (عبد القادر) نے علی
الاعلان لا تعداد مواقع پر بیان کیا ہے کہ میں مسلم ہوں اور مسلک حق اہلسنت
والجماعت سے نسبت تعلق رکھتا ہوں۔ باواجود اس کے فریق ظالمین متعصبین جھوٹا
پروپیگنڈا چلاتے ہوے اس افترای کو عام کرنے سے باز نہی آتا کہ خاکسار قادیانی،
منافق، زندیق اور واجب القتل ہے۔ مظلوم بندا نہ چیز صرف اللہ ذو الکبریاء کا برگاہ
رحمت میں اپنا گلہ شکوہ پیش کرتا ہے اور کسی وجود ثانی پر زرہ سا امید نہی رکھتا
ہوں۔ مگر اس کے ساتھ ہدایت ملگائی صحوف مطہرہ سے کہ فریق مکذبین و مجروحین کو لعان کرنے کی دعوت دی جاۓ۔ یعنی اللہ رب العزت سے آپ دعا کرے کہ اگر میں واقعی ایک
مخفی قادیانی ہوں تو چالیس دن کے اندھر وہ مجھے حلاک کردے۔ یقینًا اگر میں منافق
یا زندیق ہوں جلّ شانہ کے نظر میں تو اس دعا کو مقبولیت حاصل ہوگا۔ لیکن، لعان
کرنے کے چالیس دن گزرنے بعد اگر خاکسار سالم اور بر قرار نکلتا ہے تو پھر فریق
مکذبین کا اس بات پر قائم اور اسکا قائل رہنا کہ خاکسار ابھی بھی قادیانی یا منافق
ہے آسمان سے بغاوت تصور کیا جائے گا۔وبالله التوفيق
اس کے بر عکس، خاکسار کا شہادت ہے کہ مکرم انور چتھا
صاحب نے یہ کہا تھا کہ اللہ کے سوا کسی اور کا محبت دل میں نہ ہو، حتی کہ حضرت
محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا محبت آپکا دل میں نہی ہونا چاہۓ، معاذ اللہ
ثم معاذ اللہ۔ میرا سید و مولی، آقا دو جہان علیہ الصلوات والتسلیمات کے فرمان
ذیشان ہیں کہ لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ
مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ تم میں سے کوئی شخص
ایماندار نہ ہو گا جب تک اس کے والد اور اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ اس
کے دل میں میری محبت نہ ہو جائے۔ اور وہ بات جو انور صاحب کے زبان سے نکلی ایک
مفتی، عالم دین کے سامنے ہوی جنہوں نے رد کرنے کے بجائی ہاں میں ہاں ملاتا رہا۔ افسوس
در افسوس!
کیا یہ انصاف کی بات ہے کہ خاکسار
کو ایسے افراد کے اطاعت کرنے کو مجبور کیا جائے جو حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے
منکر ہیں؟ میرے گناہوں کا برج آسمان کے احاطوں سے تجاوز کرتا ہے، لیکن مجھ میں تو
کم از کم اتنی غیرت ہے کہ دنیا میں سب کچھ ترک کرسکتا ہوں لیکن اپنا پیارے نبی
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نہی چھوڑ سکتا ہوں چاہے کچھ بھی ہو۔ بالآخر خاکسار نہایت ادب کے ساتھ معافی مانگتا
ہے اور انتظامیہ طہ مصلی سے یہ گزارش ہے کہ جو بھی پابندیان مجھ پر لاگو کرنے
چاہتے ہیں وہ مجھے لکھ کر دے تاکہ مستقبل میں کوئی غلط فہمی نہ ہو۔ والسلام
محمد عبد القادر
Mr. Anwar Chatha later denied having stated what I definitely heard with my own two ears. His clarification was confusing and contradictory. According to Mr. Chatha, who happens to be the President of the Peel Islamic Cultural Center, the Prophet (alayhis salaam) said "If I were to have the love of anyone in my heart it would be Abu Bakr; but there is only the love of Allah in my heart" a distortion of the Hadith which uses the word 'khaleel' and not 'habeeb' or 'mahboob'. But Mr. Chatha is sadly an extremely ignorant man. Despite having spent decades in the effort of Tablighi Jama'at, he lacks even the most elementary knowledge of Islam's basic creed and teachings, a testament to the uselessness of Tablighi Jama'at. The truth is, as is quite obvious, that the Prophet (alayhis salaam) deeply loved sayyidina Abi Bakr (radi Allahu anhu) very much, along with the rest of his Companions and by extension all the Believers. The statement "there was only the love of Allah in the heart of the Prophet" is manifestly false. It is a careless statement made out of ignorance and stupidity.
ReplyDelete